مورو تنازع
From Wikipedia, the free encyclopedia
مورو تنازع فلپائن کے مینداناؤ علاقے میں ایک بغاوت ہے۔[27] مورو تنازع یوں تو صدیوں کی تاریخ رکھتا ہے، لیکن موجود دور میں اس تنازع کی تاریخ 1935ء کے قانون آباد کاری کے نام سے جبرا ناقذ کیے گئے ایک قانون سے شروع ہوتی ہے، اس قانون کی رو سے تمام مقامی مسلمانوں کو جاہل اور امن کے لیے خطرہ قرار دے کے ان کی آزادی اور ملکیت کے حقوق سلب کر لیے گئے، جب کہ ایک اور قانون جسے دولت کا قانون 141 کہتے ہیں مسلمانوں پر جبرا لاگو کر دیا گیا۔ اس قانون کے تحت مسلمانوں کی تمام املاک اور زمینوں کو سرکاری تحویل میں لے لیا گیا۔ ان قوانین نے مورو مسلمانوں اور حکومت فلپائن کے درمیان میں تنازع کی صورت اختیار کر لی۔[28]
مورو تنازع | ||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
سلسلہ فلپائن میں بغاوت; شمالی بورنیو تنازع مینداناؤ میں آج بھی اکثریت مورو مسلم علاقوں کی ہے۔ | ||||||||||
| ||||||||||
مُحارِب | ||||||||||
حمایت یافتہ از: انٹرنیشنل مانیٹرنگ ٹیم (آئی ایم ٹی) |
مورو قومی محاذ آزادی (1996 تک)[8] سابق اعانتی: |
ابو سیاف[17][18] (1991-تاحال) | ||||||||
کمان دار اور رہنما | ||||||||||
Ferdinand Marcos (2016–تاحال) |
Nur Misuari (1969–1996) |
Khadaffy Janjalani ⚔ | ||||||||
طاقت | ||||||||||
125٫000-130٫000[26] |
15٫000 (2012)[26] | غیر متعین | ||||||||
ہلاکتیں اور نقصانات | ||||||||||
کل اموات: کم از کم 120٫000 بشمول شہریوں گے |