اقتصادی تعاون تنظیم
From Wikipedia, the free encyclopedia
اقتصادی تعاون تنظیم یا ای سی او (فارسی: سازمان همکاری اقتصادی ، اردو: اقتصادی تعاون تنظیم ، ترکی زبان: Ekonomik İşbirliği Teşkilatı، (قازق: Экономикалық ынтымақтастық ұйымы)، ازبک: Iqtisodiy Hamkorlik Tashkiloti، (کرغیز: Экономикалык Кызматташтык Уюму)، (آذربائیجانی: İqtisadi Əməkdaşlıq Təşkilatı)، تاجک زبان: Ташкилоти ҳамкории иқтисодӣ، پشتو: اقتصادي همکاريو د سازمان) یا ای سی او ایک بین الاقوامی تنظیم ہے جس میں 10 ایشیائی ممالک شامل ہے۔ یہ رکن ممالک کے درمیان میں تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع ترتیب دے کر انھیں ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے۔ اس کے رکن ممالک میں افغانستان، آذربائیجان، ایران، قازقستان، کرغزستان، پاکستان، تاجکستان، ترکی، ترکمانستان اور ازبکستان شامل ہیں۔ ای سی او کا صدر دفتر ایران کے دار الحکومت تہران میں واقع ہے۔ اس تنظیم کا مقصد یورپی اقتصادی اتحاد کی طرح اشیاء اور خدمات کے لیے واحد مارکیٹ تشکیل دینا ہے۔
Economic Cooperation Organization
| |||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
شعار: | |||||||||||||||||||||||||
صدر دفاتر | تہران، ایران | ||||||||||||||||||||||||
سرکاری زبانیں | انگریزی زبان | ||||||||||||||||||||||||
آبادی کا نام | یوریشیا | ||||||||||||||||||||||||
Leaders | |||||||||||||||||||||||||
• Secretary General | ہلال ابراہیم آقا [1] | ||||||||||||||||||||||||
رقبہ | |||||||||||||||||||||||||
• کل | 7,937,197 کلومیٹر2 (3,064,569 مربع میل) (6واں) | ||||||||||||||||||||||||
• پانی (%) | 6.8 | ||||||||||||||||||||||||
آبادی | |||||||||||||||||||||||||
• 2017 تخمینہ | 463,011,736 (3را) | ||||||||||||||||||||||||
• کثافت | 58/کلو میٹر2 (150.2/مربع میل) | ||||||||||||||||||||||||
جی ڈی پی (پی پی پی) | 2015 تخمینہ | ||||||||||||||||||||||||
• کل | امریکی $4.7 ٹریلین (پانچواں) | ||||||||||||||||||||||||
جی ڈی پی (برائے نام) | 2016 تخمینہ | ||||||||||||||||||||||||
• کل | امریکی $1.6 ٹریلین (نواں) | ||||||||||||||||||||||||
کرنسی | |||||||||||||||||||||||||
منطقۂ وقت | یو ٹی سی+2 تا +5 | ||||||||||||||||||||||||
کالنگ کوڈ | 10 codes
| ||||||||||||||||||||||||
ویب سائٹ www |
یہ تنظیم 1985ء میں ایران، پاکستان اور ترکی نے مل کر قائم کی تھی۔ اس تنظیم نے علاقائی تعاون برائے ترقی (انگریزی:Regional Cooperation for Development) یعنی آر سی ڈی کی جگہ لی جو 1962ء میں قائم ہوئی اور 1979ء میں اس کی سرگرمیاں ختم ہوگئیں۔ 1992ء کے موسم خزاں میں افغانستان سمیت وسط ایشیا کے 7 ممالک آذربائیجان، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کو بھی تنظیم کی رکنیت دی گئی۔
رکن ممالک کے درمیان میں 17 جولائی 2003ء کو اسلام آباد میں اقتصادی تعاون تنظیم تجارتی معاہدہ (ECOTA) پر دستخط کیے گئے۔
اس تنظیم کے تمام رکن ممالک موتمر عالم اسلامی (او آئی سی) کے بھی رکن ہیں جبکہ 1995ء سے ای سی او کو او آئی سی میں مبصر کا درجہ بھی حاصل ہے۔