موہن جو دڑو
پاکستان کے صوبہ سندھ میں ہزاروں سال پرانی تہذیب کی نشانی / From Wikipedia, the free encyclopedia
موہن جو دڑو (سندھی:موئن جو دڙو اور اردو میں عموماً موئن جو دڑو بھی؛ انگریزی: Moenjo-daro) وادی سندھ کی قدیم تہذیب کا ایک مرکز تھا۔ یہ لاڑکانہ سے بیس کلومیٹر دور اور سکھر سے 80 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے۔ یہ وادی، وادی سندھ کی تہذیب کے ایک اور اہم مرکز ہڑپہ صوبہ پنجاب سے 686 میل دور ہے۔ یہ شہر 2600 قبل مسیح موجود تھا اور 1700 قبل مسیح میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر ختم ہو گیا۔ تاہم ماہرین کے خیال میں دریائے سندھ کے رخ کی تبدیلی، سیلاب، بیرونی حملہ آور یا زلزلہ اہم وجوہات ہو سکتی ہیں۔ اسے قدیم مصر اور بین النہرین کی تہذیبوں کا ہم عصر سمجھا جاتا ہے۔ 1980ء میں یونیسکو نے اسے یونیسکو عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا۔[2]
اجمالی معلومات مقام, متناسقات ...
مقام | لاڑکانہ، سندھ، پاکستان |
---|---|
متناسقات | صفحہ ماڈیول:Coordinates/styles.css میں کوئی مواد نہیں ہے۔27°19′45″N 68°08′20″E |
قسم | آبادی |
رقبہ | 250 ha (620 acre)[1] |
تاریخ | |
قیام | 26–پچیسویں صدی قبل مسیح |
متروک | انیسویں صدی قبل مسیح |
ثقافتیں | وادیٔ سندھ کی تہذیب |
یونیسکو عالمی ثقافتی ورثہ | |
باضابطہ نام | موئن جو دڑو اصلی نام (موہانڑوجودڑو) یعنی موہانڑو قوم کا ٹیلہ وادی سندھ کا سب سے پرانا قبیلہ میں آثار قدیمہ کے کھنڈر |
معیار | ثقافتی: ii, iii |
حوالہ | 138 |
کندہ کاری | 1980 (4 اجلاس) |
علاقہ | 240 ہیکٹر |
بند کریں