انگلستان
From Wikipedia, the free encyclopedia
انگلستان (انگریزی: England) نامی ملک مملکت متحدہ کا حصہ ہے۔ اس کی سرحدیں شمال میں اسکاٹ لینڈ اور مغرب میں ویلز سے ملتی ہیں۔ شمال مغرب میں آئرش سمندر جبکہ سیلٹک سمندر جنوب مغرب میں ملتا ہے۔ شمالی سمندر مشرق میں جبکہ انگلش چینل جنوب میں اسے یورپ کے براعظم سے طبعی طور پر الگ کرتا ہے۔ زیادہ تر انگلستان وسطی اور جنوبی حصے سے مل کر بنا ہے جہاں برطانیہ کا جزیرہ واقع ہے۔ یہ علاقہ شمالی بحرِ اوقیانوس کہلاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس ملک میں 100 سے زیادہ چھوٹے چھوٹے جزائر بھی شامل ہیں۔
انگلستان | |
---|---|
ترانہ: | |
حیثیت | ملک |
دار الحکومت and largest city | لندن |
انگریزی زبان | |
کورنش | |
نسلی گروہ (2011) |
|
مذہب | کلیسائے انگلستان |
آبادی کا نام | انگریز |
مملکت متحدہ | |
حکومت | حصہ آئینی بادشاہت |
• شاہی حکمران | چارلس سوم |
قیام | |
پانچویں-چھٹی صدی | |
• اتحاد | 10th century |
• اسکاٹ لینڈ کے ساتھ یونین | 1 مئی 1707 |
• | {{{established_date5}}} |
رقبہ | |
• زمین | 130,279 کلومیٹر2 (50,301 مربع میل)[2] |
آبادی | |
• 2014 تخمینہ | 54,316,600 |
• 2011 مردم شماری | 53,012,456 |
• کثافت | 406.9/کلو میٹر2 (1,053.9/مربع میل) |
جی ڈی پی (برائے نام) | 2009 تخمینہ |
• کل | $2.68 trillion |
• فی کس | $50,566 |
کرنسی | پاؤنڈ اسٹرلنگ (GBP) |
منطقۂ وقت | یو ٹی سی (گرینچ معیاری وقت) |
یو ٹی سی+1 (برطانوی موسم گرما وقت) | |
تاریخ فارمیٹ | dd/mm/yyyy (قبل مسیح) |
ڈرائیونگ سائیڈ | left |
کالنگ کوڈ | +44 |
آج کے انگلستان کا علاقہ پہلے پہل جدید انسانوں نے پتھر کے زمانے کے آخر میں آباد کیا تھا۔ تاہم اس علاقے کو انگلستان کا نام دینے کی وجہ پانچویں اور چھٹی صدی عیسوی میں یہاں آنے والے جرمینک قبائل تھے۔ 927 عیسوی میں انگلستان ایک متحدہ ریاست بن گیا۔ 15 ویں صدی میں شروع ہونے والے “ایج آف ڈسکوری” کے دوران دنیا بھر میں انگلستان کو ثقافت اور قانون کے لحاظ سے مرکزی حیثیت حاصل ہو گئی۔ انگریزی زبان،انجلیکن چرچ، انگریزی قوانین بہت سارے دیگر ممالک کے قانونی نظام کی بنیاد بن گئے۔ یہاں کے پارلیمانی جمہوری نظام کو بھی بہت سارے ممالک نے اپنا لیا۔ 18ویں صدی کے صنعتی انقلاب کی ابتدا انگلستان سے ہوئی اور انگریز قوم دنیا کی پہلی صنعتی قوم بنی۔ انگلستان کی رائل سوسائٹی نے جدید تجرباتی سائنس کی بنیاد رکھی۔
انگلستان بالخصوص وسطی اور جنوبی حصوں کی سرزمین زیادہ تر کم بلندی والی پہاڑیوں اور میدانوں پر مشتمل ہے۔ تاہم شمال اور جنوب مغرب میں زیادہ بلند علاقے بھی موجود ہیں۔ انگلستان کا دار الحکومت لندن نہ صرف ملک کا سب سے بڑا شہر ہے بلکہ کئی حوالوں سے یورپی یونین کی سب سے بڑی بلدیہ کا درجہ رکھتا ہے۔ انگلستان کی کل آبادی 5 کروڑ 10 لاکھ ہے جو برطانیہ کی کل آبادی کا 84 فیصد بنتی ہے۔ تاہم آبادی کا بڑ احصہ لندن، جنوب مشرق اور وسطی علاقوں کے ساتھ ساتھ شمال مغرب میں آباد ہے۔ یہی تمام علاقے 19ویں صدی کے صنعتی انقلاب کے دوران آباد ہوئے تھے۔ بڑے شہروں سے ہٹ کر زیادہ تر علاقے چراگاہوں اور سرسبز میدانوں پر مشتمل ہے۔
1284 کے بعد سے انگلستان کی سلطنت بشمول ویلز کے یکم مئی 1707 تک آزاد ریاست تھا۔ تاہم اس تاریخ کو معاہدے کے تحت سکاٹ لینڈ اور انگلستان کی سلطنتیں ملا دی گئیں۔ 1800 عیسوی میں آئرلینڈ کو بھی ملا کر عظیم برطانیہ اور آئر لینڈ کی مملکتِ متحدہ بنائی گئی۔ 1922 میں آئرلینڈ کو الگ خود مختار ریاست کا درجہ دے دیا گیا۔ تاہم 1927 میں ایک اور پارلیمانی قانون کے تحت آئرلینڈ کی چھ کاؤنٹیوں کو واپس لے کر عظیم برطانیہ اور شمالی آئر لینڈ کی مملکتِ متحدہ بنا دی گئی۔