گرو ارجن دیو
سکھ مت کے پانچویں گرو جنہوں نے 1581ء سے 1606ء تک گوریائی کی۔ / From Wikipedia, the free encyclopedia
گرو ارجن دیو سکھوں کے پانچویں گرو، گرو رام داس کے بیٹے تھے۔ بعض روایات کے مطابق شہنشاہ اکبر نے انھیں شرفِ باریابی بخشا۔ شہزادہ خسرو نے اپنے باپ شہنشاہ جہانگیر کے خلاف بغاوت کی تو گرو ارجن دیو نے خسرو کی حمایت کی۔ خسرو کی گرفتاری کے بعد اس کے ساتھیوں پر شاہی عتاب نازل ہوا۔ ارجن دیو کو قلعہ لاہور میں قید کر دیا گیا۔ یہیں ان کا انتقال ہوا۔ قلعہ لاہور کے قریب گوردوارہ ڈیرہ صاحب انہی کی یاد میں تعمیر کیا گیا۔ سکھ مذہب کے پانچویں گُرو 15 اپریل 1560 کو گوئندوال میں پیدا ہوئے۔ وہ گُرو رام داس اور بی بی بھانی کے سب سے چھوٹے بیٹے تھے۔ بی بی بھانی گُرو امر داس کی بیٹی تھیں۔ یکم ستمبر 1581 کو گُرو کے منصب پر فائز ہوئے۔ ان کے عہد میں امرتسر کی تعمیر مکمل ہوئی۔ ترن تارن اور کرتار پور بھی انھوں نے بسائے۔ گرنتھ کو اکٹھا کرنا ان کا عظیم کارنامہ تھا۔ انھوں نے سکھ مذہب کے پرچار کے لیے مسند بنائے، لنگر خانوں اور گردواروں کے انتظام و انصرام کے لیے سکھوں پر دسواں ٹیکس نافذ کیا۔ 30 مئی 1606 کو انھیں لاہور میں جہانگیر نے قتل کروادیا۔
گرو ارجن دیو | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 15 اپریل 1563ء گوندول |
وفات | 30 مئی 1606ء (43 سال)[1] لاہور |
طرز وفات | سزائے موت |
اولاد | گرو ہرگوبند |
والد | گرو رام داس |
عملی زندگی | |
پیشہ | مذہبی رہنما ، مصنف |
درستی - ترمیم |